سورة التكوير - آیت 15
فَلَا أُقْسِمُ بِالْخُنَّسِ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
سو میں پیچھے ہٹنے والوں کی قسم کھاتا ہوں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اللہ تعالیٰ ستاروں كی قسم كھاتے ہیں۔ طلوع كے وقت ستاروں كو خنس كہا جاتا ہے اور اپنی اپنی جگہ پر انہیں جوار كہا جاتا ہے اور چھپ جانے كے وقت انھیں كنس كہا جاتا ہے۔ یہ ستارے دن كے وقت اپنے منظر سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور نظر نہیں آتے۔ یہ پانچ سیارے زحل، مشتری، مریخ، زہرہ اور عطارد ہیں جو سیدھے چلتے چلتے اچانك الٹی چال چلنے لگتے ہیں یہ خاص طور پر سورج كے رخ پر ہوتے ہیں۔ بعض كہتے ہیں كہ سارے ہی ستارے مراد ہیں كیونكہ سب ہی اپنی غائب ہونے كی جگہ پر غائب ہو جاتے ہیں یا دن كو چھپے رہتے ہیں جیسے ہرن اپنے مكان یا مسكن میں چھپ جاتا ہے۔ ان دو آیات میں غالباً انہی سیاروں كی قسم كھائی گئی ہے۔