سورة النسآء - آیت 89

وَدُّوا لَوْ تَكْفُرُونَ كَمَا كَفَرُوا فَتَكُونُونَ سَوَاءً ۖ فَلَا تَتَّخِذُوا مِنْهُمْ أَوْلِيَاءَ حَتَّىٰ يُهَاجِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۚ فَإِن تَوَلَّوْا فَخُذُوهُمْ وَاقْتُلُوهُمْ حَيْثُ وَجَدتُّمُوهُمْ ۖ وَلَا تَتَّخِذُوا مِنْهُمْ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

چاہتے ہیں کہ کاش تم کافر ہوجاؤ ، سو تم اور وہ برابر ہوجاؤ ۔ سو تم ان میں سے کسی کو دوست نہ بناؤ جب تک کہ وہ خدا کی راہ میں وطن نہ چھوڑیں پھر اگر وہ قبول نہ کریں تو انہیں پکڑو اور قتل کرو جہاں کہیں پاؤ اور ان میں سے کسی کو رفیق نہ بناؤ اور نہ مددگار ۔ (ف ٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اور جو لوگ ہجرت کرکے تمہارے پاس آجائیں تو یہ اس بات کی دلیل ہوگی کہ یہ اب مخلص مسلمان بن گئے ہیں۔ اس صورت میں ان سے دوستی اور محبت جائز ہوگی، لیکن اگر وہ اسلام کی خاطر اپنا گھر بار چھوڑ کر قربانی دینے پر تیار نہیں، تو تم ان پر ہرگز اعتماد نہ کرو، نہ انھیں اپنا دوست بناؤ، اگر ایسے لوگ کافروں کے ساتھ مل کر تمہارے خلاف صف بستہ ہوجاتے ہیں تو انھیں قتل کرنے سے دریغ نہ کرو۔