سورة النسآء - آیت 64

وَمَا أَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ إِلَّا لِيُطَاعَ بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ وَلَوْ أَنَّهُمْ إِذ ظَّلَمُوا أَنفُسَهُمْ جَاءُوكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللَّهَ وَاسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُولُ لَوَجَدُوا اللَّهَ تَوَّابًا رَّحِيمًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم نے ہر رسول اسی مراد سے بھیجا ہے کہ خدا کے حکم سے وہ مانا جائے (ف ٢) اور اگر یہ لوگ جس وقت اپنی جانوں پر ظلم کریں ‘ تیرے پاس چلے آئیں ‘ پھر اللہ سے معافی مانگیں اور رسول بھی ان کے لئے مغفرت چاہے تو وہ خدا کو معاف کرنے والا مہربان پائیں گے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مغفرت کے لیے بارگاہ الٰہی میں ہی توبہ و استغفار ضروری اور کافی ہے۔ لیکن یہاں ان کو کہا گیا کہ اے پیغمبر وہ تیرے پاس آتے اور اللہ سے مغفرت طلب کرتے، اور تو بھی ان کے لیے مغفرت طلب کرتا، اس لیے کہ انھوں نے جھگڑوں کے فیصلہ کے لیے دوسروں کی طرف رجوع کرکے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا استخفاف کیا تھا اس لیے اس کے ازالے کے لیے آپ کے پاس آنے کی تاکید کی۔