قُلْ إِنَّمَا أَدْعُو رَبِّي وَلَا أُشْرِكُ بِهِ أَحَدًا
تو کہہ میں تو اپنے رب ہی کو پکارتا ہوں اور کسی کو اس کا شریک نہیں کرتا
میں تو كسی نفع ونقصان كا مالك نہیں: یہ مذكورہ قول زیادہ ظاہر معلوم ہوتا ہے كیونكہ اس كے فوراً بعد یہ ہے كہ میں تو صرف اپنے رب كو پكارتا ہوں اور كسی اور كی عبادت نہیں كرتا یعنی جب دعوت حق وتوحید كی آواز ان كے كان میں پڑی، تو ان كفار نے ایذا رسانی، مخالفت اور تكذیب پر كمر باندھ لی اور حق كو مٹا دینا چاہا۔ اور رسول كی عداوت پر متحد ہوگئے، اس وقت ان سے رسول نے كہا كہ میں تو صرف اپنے پالنے والے كی عبادت میں مشغول ہوں، میں اسی كی پناہ میں ہوں، اسی پر میرا توكل ہے، اور وہی میرا سہارا ہے۔ یعنی میں تم جیسا انسان ہوں، تمہارے نفع ونقصان كا مالك میں نہیں ہوں‘ تمہاری ہدایت وضلالت كا مختار ومالك میں نہیں ہوں، یہ سب چیزیں اللہ كے قبضے میں ہیں میں تو صرف پیغام رساں ہوں، میری حیثیت صرف مبلغ اور رسول كی ہے۔