سورة المنافقون - آیت 10

وَأَنفِقُوا مِن مَّا رَزَقْنَاكُم مِّن قَبْلِ أَن يَأْتِيَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَيَقُولَ رَبِّ لَوْلَا أَخَّرْتَنِي إِلَىٰ أَجَلٍ قَرِيبٍ فَأَصَّدَّقَ وَأَكُن مِّنَ الصَّالِحِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرو ۔ اس سے پہلے کہ تم میں کسی کو موت آئے ۔ پھر کہے ۔ کہ اے رب ایک وقت قریب تک تونے مجھے مہلت کیوں نہ دی کہ میں خیرات دیتا ۔ اور نیکوں میں ہوجاتا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ اپنی اطاعت میں مال خرچ كرنے كا حكم دے رہا ہے كہ اپنی موت سے پہلے پہلے نیکیوں میں اپنا مال خرچ كر لو۔ موت كے وقت كی بے كسی دیكھ كر نادم ہونا اور امیدیں باندھنا كچھ نفع نہ دے سكے گا۔ آدمی اس وقت چاہے گا كہ تھوڑی سی دیر كے لیے بھی اگر چھوڑ دیا جائے تو جو كچھ نیك عمل ہو سكے كرے اور اپنا مال بھی دل كھول كر راہِ اللہ دے لے۔ لیكن آہ! اب وقت كہاں آنے والی مصیبت آن پڑی اور نہ ٹلنے والی آفت سر پر كھڑی ہوگئی جیسا كہ سورئہ ابراہیم (۱۴۴) میں ہے کہ۔ ﴿وَ اَنْذِرِ النَّاسَ يَوْمَ يَاْتِيْهِمُ الْعَذَابُ﴾ ’’لوگوں كو ہوشیار كر دے جس دن ان كے پاس عذاب آئے گا تو یہ ظالم كہنے لگیں گے کہ اے ہمارے رب! ہمیں تھوڑی سی مہلت مل جائے تاكہ ہم تیری دعوت قبول كر لیں اور تیرے رسولوں كی اتباع كریں۔‘‘