يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا هَلْ أَدُلُّكُمْ عَلَىٰ تِجَارَةٍ تُنجِيكُم مِّنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ
مومنو ! میں تمہیں ایک سوداگری (ف 1) بتاؤں ؟ کہ تمہیں دکھ کی مار سے بچائے
سو فیصد نفع بخش تجارت: گزشتہ میں یہ حدیث گزر چكی ہے كہ صحابہ نے پوچھا كہ سب سے زیادہ محبوب عمل اللہ كو كون سا ہے؟ جس پر اللہ عزوجل نے یہ سورت نازل فرمائی جس میں فرما رہا ہے كہ آؤ میں تمہیں سراسر نفع والی تجارت بتلاؤں جس میں گھاٹے كی كوئی صورت ہی نہیں، جس سے مقصود حاصل اور ڈر زائل ہو جائے گا، وہ یہ ہے كہ تم اللہ كی وحدانیت اور اس كے رسول كی رسالت پر ایمان لاؤ، اپنا جان ومال اس كی راہ میں قربان كرنے پر تل جاؤ۔ جان لو كہ یہ دنیا كی تجارت اور اس كے لیے كوشش وكاوش كرنے سے بہت بہتر ہے۔ جیسا كہ سورئہ التوبہ (۱۱۱) میں فرمایا: ﴿اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ اَمْوَالَهُمْ بِاَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَ﴾ ’’اللہ نے مومنوں سے ان كی جانوں اور مالوں كا سودا جنت كے بدلے كر لیا ہے۔‘‘