سورة المجادلة - آیت 2

الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنكُم مِّن نِّسَائِهِم مَّا هُنَّ أُمَّهَاتِهِمْ ۖ إِنْ أُمَّهَاتُهُمْ إِلَّا اللَّائِي وَلَدْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنكَرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَزُورًا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو لوگ تم میں اپنی عورتوں کو ماں کہہ بیٹھتے ہیں وہ ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے ان کو جنا اور وہ ایک نامعقول بات اور جھوٹ بول دیتے ہیں ۔ اور اللہ معاف کرنے والا بخشنے والا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ظہار سے نہ طلاق واقع ہوتی ہے نہ بیوی ماں بن جاتی ہے: حقیقت یہ ہے كہ صرف منہ سے كہنے سے بیوی ماں نہیں بن جاتی بلكہ بیوی ہی رہتی ہے۔ اس لیے كہ مائیں تو صرف وہ ہیں جنھوں نے تمہیں جنا۔ اب جو تم انھیں ماں كہہ كر واقعی ماں سمجھ بیٹھتے ہو تو یہ ایك خلاف واقعہ، خلاف حقیقت اور جھوٹی بات ہے جس كا حقیقت سے كچھ تعلق نہیں۔ اللہ نے تم پر بہت رحم فرما كر اس رسم كو ختم كر دیا ہے اور آئندہ جو شخص ایسی باتوں سے باز رہے گا تو اس كے سابقہ گناہوں كو معاف بھی كر دینے والا ہے۔