سورة الواقعة - آیت 4
إِذَا رُجَّتِ الْأَرْضُ رَجًّا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
جب زمین کپکپاکر لرزنے لگے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی زمین ساری کی ساری لرزنے لگے گی، ہچکولے کھانے لگے گی، طول وعرض زمین میں زلزلہ پڑ جائے گا اور وہ بے طرح ہلنے لگی اور یہ حالت ہو جائے گی کہ گویا چھلنی میں کوئی چیز ہے جسے کوئی ہلا رہا ہے جیسا کہ سورئہ زلزال میں ہے: ﴿اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَهَا﴾ جب زمین پوری طرح جھنجھوڑ دی جائے گی۔ سورئہ الحج میں ہے: ﴿يٰاَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّكُمْ اِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْءٌ عَظِيْمٌ﴾ لوگو! خدا سے ڈرو، جو تمہارا رب ہے یقین مانو کہ قیامت کا زلزلہ بہت بڑی چیز ہے۔ پھر فرمایا: پہاڑ اس دن ریزہ ریزہ ہو جائیں پھر تیز ہوا ان پہاڑوں کے ذرات کو پراگندہ کر کے ادھر ادھر بکھیر دے گی اور کچھ نہ رہے گا۔ کیا اس وقت تمہارا زمین پر زندہ رہنا ممکن رہ جائے گا۔