سورة الرحمن - آیت 13

فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر تم دونوں (یعنی جن اور آدمی) اپنے رب کی کون کون سی نعمتیں جھٹلاؤ گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اے جنو اور انسانو! تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔ یعنی تم اس کی نعمتوں میں سر سے پیر تک ڈوبےہوئے ہو۔ نا ممکن ہے کہ تم حقیقی طور پر کسی نعمت کا انکار کر سکو اور اسے جھوٹ بتا سکو۔ ایک دو نعمتیں ہوں تو خیر، یہاں تو سرتاپا تم اس کی نعمتوں سے پرہو رہے ہو۔ اسی لیے مومن جنوں نے اسے سن کر جھٹ سے جواب دیا۔ اَللّٰہُمَّ وَلَا بَشِیْءٍ مِّنْ الآئِکَ رَبَّنَانُکَذِّبُ فَلَکَ الْحَمْدُ۔ (ترمذی)