سورة القمر - آیت 3
وَكَذَّبُوا وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ ۚ وَكُلُّ أَمْرٍ مُّسْتَقِرٌّ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں پر چلے اور ہر کام ایک وقت پر ٹھہرا ہوا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اپنی آنکھوں سے معجزہ دیکھ کر بھی حق کو جھٹلا کر احکام نبوی کے خلاف اپنی خواہشات نفسانی کے پیچھے پڑے رہتے ہیں۔ اپنی جہالت اور کم عقلی سے باز نہیں آتے۔ ہر امر کا وقت مقرر ہے: یعنی ہر عمل کا کوئی نہ کوئی انجام یا نتیجہ ضرور نکلتا ہے اور اس وقت تمہارے اور رسول اللہ کے درمیان جو کشمکش جاری ہے اس کا نتیجہ بھی نکل کے رہے گا۔ اور ایسا وقت لازماً آنے والا ہے۔ جب تم پر واضح ہو جائے گا کہ یہ نبی حق پر تھا اور جس بات پر تم اڑے ہوئے تھے وہ غلط تھی۔