سورة النجم - آیت 24
أَمْ لِلْإِنسَانِ مَا تَمَنَّىٰ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
کیا انسان جس بات کی (ف 1) تمنا کرے پاسکتا ہے ؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
مشرکین کی آرزو کہ معبود ایسا ہو جو پابندیاں نہ لگائے: یعنی تمہاری آرزو یہ ہے کہ تمہارے معبود ایسے ہونے چاہیں جو تم پر کسی قسم کی پابندی نہ لگائیں۔ تو کیا تمہاری یہ آرزو پوری کی جا سکتی ہے؟ جو کہے میں حق پر ہوں تو کیا وہ حق پر ہی ہو گا تم گو دعوے لمبے چوڑے کرو لیکن دعوؤں سے مراد اور مقصد حاصل نہیں ہوتا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں تمنا کرتے وقت سوچ لیا کرو کیا تمنا کرتے ہو؟ تمہیں نہیں معلوم کہ اس تمنا میں تمہارے لیے کیا لکھا جائے گا۔‘‘ (احمد: ۲/ ۳۵۸)