سورة محمد - آیت 37

إِن يَسْأَلْكُمُوهَا فَيُحْفِكُمْ تَبْخَلُوا وَيُخْرِجْ أَضْغَانَكُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اگر وہ تمہارے مال مانگے پھر تنگ کرے تو تم بخیل ہوجاؤ اور تمہارے دل کی خفگیاں ظاہر کردے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اگر اللہ تم سے سارے ہی مال کا مطالبہ کر لیتا اور وہ بھی اصرار کے ساتھ اور زور دے کر۔ تو یہ انسانی فطرت ہے کہ تم بخل بھی کرو گے اور اسلام کے خلاف اپنے بغض و عناد کا اظہار بھی۔ یعنی اس صورت میں خود تمہارے دلوں کے اندر عناد پیدا ہو جاتا کہ یہ اچھا دین ہے جو ہماری محنت کی ساری کمائی اپنے دامن میں سمیٹ لینا چاہتا ہے۔