سورة محمد - آیت 21

طَاعَةٌ وَقَوْلٌ مَّعْرُوفٌ ۚ فَإِذَا عَزَمَ الْأَمْرُ فَلَوْ صَدَقُوا اللَّهَ لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

حکم ماننا اور معقول بات کہنا (بہتر ہے) پھر جب لڑائی کا پختہ ارادہ ہوگیا تو اس وقت اگر وہ اللہ کے آگے سچے رہیں تو ان کے لئے بہتر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

حالانکہ انھیں چاہیے یہ تھا کہ جب اسلام کا اقرار کر کے مسلمانوں میں شامل ہو چکے تھے۔ تو معرکۂ کا رزار کا موقعہ پر تو نیک نیتی کے ساتھ جہاد کر کے اپنے خلوص کا ثبوت دیتے۔ اسی میں ان کی بہتری تھی تاکہ وہ دنیا میں بھی مسلمانوں کی نظروں میں رسوا نہ ہوتے اور آخروی عذاب سے بھی بچ جاتے۔