سورة الجاثية - آیت 15

مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ۖ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جس نے نیک کام کیا تو اپنے ہی (ف 2) لئے ہے اور جس نے بدی کی تو (اس کا وبال) اسی پر ہے ۔ پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹو گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اگر کوئی شخص اچھا عمل کرتا ہے۔ تو اس کا فائدہ اچھا عمل کرنے والے کی ذات ہی کو پہنچتا ہے۔ اور آخرت میں بھی پہنچے گا۔ یہ خطاب ان مسلمانوں سے ہے جو کفار کی سختیاں برداشت کر رہے تھے کہ جب تم ان کی ایذاؤں اور زیادتیوں سے درگزر کرو گے، تو یہ سارے گناہ ان کے ذمہ ہی رہیں گے جن کی سزا ہم قیامت والے دن ان کو دیں گے۔ اس کے بعد فرمایا کہ تم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے۔ اور ہر نیکی، بدی کی جزا و سزا پاؤ گے۔