سورة الزخرف - آیت 72

وَتِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِي أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ وہی بہشت (ف 1) ہے جس کے تم ان نیک کاموں کے بدلے جو تم کرتے تھے وارث کئے گئے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اب تم اس جنت کے ہمیشہ کے لیے مالک بن چکے۔ دنیا کی طرح یہ ملکیت عارضی نہ ہو گی جو مرنے کے بعد دوسرے ورثا کو از خود منتقل ہو جاتی ہے وہاں نہ موت آئے گی، نہ گھاٹا آئے گا نہ جگہ بدلے نہ تکلیف پہنچے پھر اللہ تعالیٰ اپنا فضل و احسان بتا رہا ہے کہ تمہارے اعمال کا بدلہ میں نے اپنی وسیع رحمت سے تمہیں دیا ہے، کیوں کہ کوئی شخص بغیر رحمت الٰہی کے صرف اپنے اعمال کی بنا پر جنت میں نہیں جا سکتا۔ وہاں بہت سے میوے ہوں گے جنھیں تم کھاؤ گے جس قسم کی ان کی خواہش ہو گی۔ غرض بھرپور نعمتوں کے ساتھ رب کی رضا مندی کے گھر میں ہمیشہ رہیں گے۔