سورة الزخرف - آیت 40

أَفَأَنتَ تُسْمِعُ الصُّمَّ أَوْ تَهْدِي الْعُمْيَ وَمَن كَانَ فِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

سو کیا تو بہروں کو سنا ئیگا یا اندھوں کو اور اس کو جو صریح گمراہی میں ہے راہ دکھائیگا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی جس طرح بہرا سننے سے اور اندھا دیکھنے سے محروم ہے۔ اسی طرح کھلی گمراہی میں مبتلا حق کی طرف آنے سے محروم ہیں۔ اور آپ پر صرف تبلیغ کرنا ضروری ہے۔ یہ ہدایت آپ کے اختیار کی چیز نہیں۔ ہدایت و ضلالت ہمارے ہاتھ کی چیزیں ہیں۔ ہم عادل ہیں۔ حکیم ہیں ہم جو چاہیں گے کریں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی فکر چھوڑ دیجیے۔ جو اپنے آپ کو اللہ کے عذاب کا مستحق بنا رہے ہیں۔