سورة الشورى - آیت 4

لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے اور وہی بلند مرتبہ سب سے بڑا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مملوک الٰہ نہیں ہو سکتا: اس آیت میں بتوں یا ماسوا اللہ کی خدائی کا عقلی دلیل سے رد پیش کیا گیا ہے کہ خالق ارض و سما تو اللہ کی ذات ہے۔ وہ ان سب چیزوں کا مالک ہے اور وہ چیزیں اس کی مخلوق اور اس کی ملکیت ہیں۔ اور وہ اس تمام کائنات سے بلند تر اور بزرگ تر ہے۔ پھر بھلا اس کی مملوکہ چیز کو اس کے مقابلہ میں حقیر ترین مخلوق کو اس کا شریک کیسے بنایا جا سکتا ہے اور اس کے اختیارات و تصرفات میں ان چیزوں کو کیسے حصہ دار سمجھا جا سکتا ہے؟