سورة فصلت - آیت 42

لَّا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِن بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ ۖ تَنزِيلٌ مِّنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اس میں جھوٹ کا دخل نہیں ۔ نہ اس کے آگے سے اور نہ اس کے پیچھے سے اس کی اتاری ہوئی ہے جو حکمت والا قابل (ف 1) تعریف ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی وہ ہر طرح سے محفوظ ہے۔ آگے سے کا مطلب ہے کمی، اور پیچھے سے کا مطلب ہے زیادتی۔ یعنی باطل اس کے آگے سے آکر اس میں کمی اور نہ اس کے پیچھے سے آ کر اس میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اور نہ کوئی تغییر و تحریف ہی کرنے میں کامیاب ہو سکتا ہے۔ کیوں کہ یہ اس کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ جو اپنے اقوال و افعال میں حکیم ہے۔ اور حمید یعنی محمود ہے۔ یا وہ جن باتوں کا حکم دیتا ہے اور جن سے منع فرماتا ہے۔ سب اچھے اور مفید ہیں۔ (ابن کثیر)