سورة فصلت - آیت 39

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۚ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ تو زمین کو دیکھتا ہے کہ دبی پڑی ہے پھر جب اس پر پانی نازل کرتے ہیں تو لہلہاتی اور بڑھتی ہے بےشک جس نے اسے جلایا وہی مردوں کو جلانے والا ہے ۔ بےشک وہ ہر شئے پر قادر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس کی قدرت کی نشانی ہے کہ وہ مردوں کو زندہ کر سکتا ہے۔ اگر دیکھنا چاہتے ہو تو مردہ زمین کا بارش سے جی اٹھنا دیکھ لو کہ وہ خشک، چٹیل، اور بے گھاس پتوں کے بغیر ہوتی ہے۔ مینہ برستے ہی کھتیاں، پھل، سبزہ، گھاس اور پھول وغیرہ اُگ آتے ہیں۔ اور وہ ایک عجیب انداز سے اپنے سبزے کے ساتھ لہلہانے لگتی ہے۔ اسے زندہ کرنے والا تمہیں بھی زندہ کرے گا۔ یقین جانو کہ وہ جو چاہے اس کی قدرت اسے حاصل ہے۔ حدیث میں ہے اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جس سے لوگوں کے جسم اس طرح (زمین سے) اگ پڑیں گے جس طرح سبزی اگتی ہے۔ (مسلم: ۲۹۵۵)