سورة غافر - آیت 83

فَلَمَّا جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ فَرِحُوا بِمَا عِندَهُم مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جب ان کے رسول ان کے پاس معجزے لے کر آئے تو وہ اس علم سے جو ان کے پاس تھا ۔ خوش ہوئے (یعنی اترائے) اور جس چیز پر ٹھٹھے کرتے تھے وہی ان پر الٹ پڑی

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

پھر جب ان کے پاس اللہ کے قاصد صاف صاف دلیلیں، روشن حجتیں، کھلے معجزات اور پاکیزہ تعلیمات لے کر آئے تو انھوں نے اس طرف آنکھ بھر کر نہ دیکھا، اپنے پاس کے علوم پر مغرور ہو گئے۔ اللہ اور رسول کی باتوں کے مقابلے میں یہ اپنے مزعومات و توہمات پر اتراتے اور فخر کرتے رہے۔ جہالت کو علم سمجھ بیٹھے، پھر تو اللہ کا وہ عذاب آیا کہ ان کے بنائے کچھ نہ بنی۔ جسے جھٹلاتے تھے۔ جسے مذاق میں اُڑاتے تھے، اسی نے انھیں تہس نہس کر دیا اور روئی کی طرح دھن دیا اور بھو سے کی طرح اڑا دیا۔