أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۚ كَانُوا أَكْثَرَ مِنْهُمْ وَأَشَدَّ قُوَّةً وَآثَارًا فِي الْأَرْضِ فَمَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
کیا انہوں نے زمین کی سیر نہیں کی کہ دیکھتے کہ آخر ان کا کیا انجام ہوا ۔ جو ان سے پہلے ہوگزرے ہیں ، اور ان کے شمار سے زیادہ تھے اور قوت اور ان نشانیوں کے لحاظ سے جو زمین میں چھوڑ گئے ہیں بہت بڑھے ہوئے تھے ۔ پھر ان کی کمائی (ف 2) ان کے کچھ کام نہ آئی۔
اقوام سابقہ کی شان و شوکت: سابقہ اقوام اپنے قدو قامت، جسمانی قوت، فن تعمیر اور فن زراعت میں ان کفار مکہ سے بہت آگے تھے اور یہ لوگ تو ان کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیں۔ وہ لوگ عمارتیں، کار خانے اور کھیتوں وغیرہ کو بھی زیادہ رکھنے والے تھے اور بڑے مال دار تھے۔ لیکن کوئی چیز ان کے کام نہ آئی۔ کسی نے اللہ کے عذاب کو نہ ٹالا نہ ہٹایا۔ یہ تھے ہی غارت ہونے والے ان کی بستیوں کے آثار اور کھنڈر تو دیکھیں جو ان کے علاقوں میں ہی ہیں کہ ان کا انجام کیا ہوا؟