سورة غافر - آیت 79

اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَنْعَامَ لِتَرْكَبُوا مِنْهَا وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اللہ وہ ہے جس نے تمہارے لئے چوپائے (ف 2) پیدا کئے تاکہ تم ان میں سے بعض پر سوار ہو اور بعض کو ان میں سے کھاتے ہو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ہر مخلوق خالق کائنات پر دلیل ہے: اللہ تعالیٰ اپنی اَن گنت نعمتوں میں سے بعض نعمتوں کا تذکرہ فرما رہا ہے یعنی اونٹ، گائے، بکری، اللہ تعالیٰ نے انسان کے طرح طرح کے نفع کے لیے پیدا کیے ہیں ۔ یہ سواری کے کام بھی آتے ہیں۔ ان کا دودھ بھی پیا جاتا ہے۔ ان کا گوشت انسان کی مرغوب ترین غذا ہے۔ بار برداری کا کام بھی ان سے لیا جاتا ہے۔ ان کے اون اور بالوں سے اور ان کی کھالوں سے کئی چیزیں بنائی جاتی ہیں۔ ان کے دودھ سے گھی، مکھن، پنیر وغیرہ بھی بنتی ہے۔