سورة غافر - آیت 40

مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا ۖ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

جس نے بدی کی وہ اسی کے برابر جزا پائے گا ۔ اور جس نے نیکی کی مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہے تو وہی جنت میں جائیں گے ۔ وہاں بے (ف 1) بےحساب رزق پائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی وہاں برائی کی مثل ہی جزا ہو گی، زیادہ نہیں۔ اور اس کے مطابق ہی عذاب ہو گا۔ جو عدل و انصاف کا آئینہ دار ہو گا۔ نیکی کرنے والا چاہے مرد ہو، یا عورت، ہاں شرط یہ ہے کہ وہ با ایمان ہو۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اعمال صالحہ کے بغیر ایمان محض یا ایمان کے بغیر عمل صالحہ کی حیثیت اللہ کے ہاں کچھ نہیں ہو گی۔ اللہ کے نزدیک کامیابی کے لیے ایمان کے ساتھ عمل صالحہ اور عمل صالحہ کے ساتھ ایمان ضروری ہے۔ بے حساب رزق: یعنی بغیر اندازے اور حساب کے نعمتیں ملیں گی۔ اور ان کے ختم ہونے کا بھی کوئی اندیشہ نہیں ہو گا۔