سورة غافر - آیت 13

هُوَ الَّذِي يُرِيكُمْ آيَاتِهِ وَيُنَزِّلُ لَكُم مِّنَ السَّمَاءِ رِزْقًا ۚ وَمَا يَتَذَكَّرُ إِلَّا مَن يُنِيبُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

وہی ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھلاتا اور تمہارے لئے آسمان سے روزی اتارتا ہے اور سوچتا وہی ہے جو رجوع رہتا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

وہ اللہ اپنی قدرتوں کو لوگوں پر ظاہر کرتا ہے۔ زمین و آسمان میں اس کی توحید کی بے شمار نشانیاں موجود ہیں۔ جن سے صاف ظاہر ہے کہ سب کا خالق، سب کا مالک، سب کا پالنہار اور حفاظت کرنے والا وہی ہے۔ وہ آسمان سے روزی یعنی بارش نازل فرماتا ہے۔ یہاں اظہار آیات کو اللہ تعالیٰ نے انزال رزق کے ساتھ جمع کر دیا ہے۔ یعنی پانی جو تمہارے لیے تمہاری روزیوں کا سبب ہے۔ جس سے ہر قسم کے اناج اور کھتیاں اور طرح طرح کے عجیب عجیب سبزے اور مختلف رنگ روپ اور شکل و وضع کے میوے اور پھل پھول پیدا ہوتے ہیں۔ حالانکہ پانی ایک، زمین ایک۔ لہٰذا اس سے بھی اس کی شان ظاہرہے۔ سچ تو یہ ہے کہ عبرت و نصیحت، غور و فکر کی توفیق ان ہی کو ہوتی ہے۔ جو اللہ کی طرف رغبت اور رجوع کرنے والے ہوں۔