سورة الزمر - آیت 40
مَن يَأْتِيهِ عَذَابٌ يُخْزِيهِ وَيَحِلُّ عَلَيْهِ عَذَابٌ مُّقِيمٌ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
کہ کس پر عذات آتا ہے کہ اسے رسوا کرے ۔ اور کس پر ہمیشہ کا عذاب اترتا (ف 2) ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
رسوا کن عذاب: رسوا کن عذاب سے مراد آخرت کاعذاب ہے۔ گویا تھوڑی ہی مدت بعد تم اس رسوائی کے عذاب سے دو چار ہو جاؤ گے۔ جیسا کہ جنگ بدر میں ہوا کافروں کے ستر آدمی قتل ہوئے اور ستر ہی آدمی قید ہوئے۔ حتی کہ فتح کے بعد فتح و تمکن بھی مسلمانوں کو حاصل ہو گیا۔ جس کے بعد کافروں کے لیے سوائے رسوائی کے کچھ باقی نہ رہا۔ اور آخرت کے دائمی عذاب میں بھی ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔