سورة الصافات - آیت 131

إِنَّا كَذَٰلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

ہم یوں نیکیوں کو بدل دیتے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قرآن نے نبیوں اور رسولوں کا ذکر کر کے، ان کے لیے اکثر جگہ یہ الفاظ استعمال کیے ہیں کہ وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا۔ جس کے دو مقصد ہیں۔ ایک ان کے اخلاق و کردار کی رفعت کا اظہار جو ایمان کا لازمی جزو ہے تاکہ ان لوگوں کی تردید ہو جائے جو بہت سے پیغمبروں کے بارے میں اخلاقی کمزوریوں کا اثبات کرتے ہیں جیسے تورات اور انجیل کے موجودہ نسخوں میں متعدد پیغمبروں کے بارے میں ایسے من گھڑت قصے کہانیاں درج ہیں۔ دوسرا مقصد ان لوگوں کی تردید ہے جو بعض انبیا کی شان میں غلو کر کے ان میں الٰہی صفات و اختیارات ثابت کرتے ہیں۔ یعنی وہ پیغمبر ضرور تھے لیکن تھے بہرحال اللہ کے بندے اور اس کے غلام نہ کہ الٰہ یا اس کے جز یا اس کے شریک۔