سورة الصافات - آیت 103

فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر جب دونوں نے حکم مانا اور اس کو ماتھے کے بل پچھاڑ دیا

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قربانی کا منظر: سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو پیشانی کے بل اس لیے لٹایا کہ کہیں پدرانہ شفقت تعمیل حکم الٰہی میں آڑے نہ آ جائے۔ اور چھری چلاتے وقت ہاتھ میں لغزش نہ واقع ہو۔ کہتے ہیں کہ سیدنا اسمٰعیل علیہ السلام نے خود اپنے والد محترم کو ایسا مشورہ دیا تھا کہ چہرہ سامنے نہ رہے کہ جس سے پیار و شفقت کا جذبہ امر الٰہی پر غالب آنے کا امکان ہو۔