قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ
تو کہہ جس نے انہیں پہلی بار پیدا کیا ہے وہی انہیں جلائے گا اور وہ ہر طرح کا پیدا کرنا جانتا ہے (ف 2)
اللہ کی تخلیق کے مختلف طریقے: اس کے جواب میں آپ ان سے کہیے کہ اول مرتبہ ان ہڈیوں کو جواب گلی سڑی ہیں، جس نے پیدا کیا ہے وہی دوبارہ انھیں پیدا کرے گا۔ جیسے ایک بیج سے تناور درخت بنا کھڑا کرنے کی صورت اور ہے۔ بے جان غذاؤں سے نطفہ اور نطفہ سے حیوانات اور انسان کو پیدا کر دکھانے کی صورت اور ہے، اور کسی مردہ انسان کے گلے سڑے اجزا کو ملا کر اکٹھا کر کے ان کو زندہ کھڑا کر دینے کی صورت اور ہے۔ غرض کہ کائنات کی تخلیق کئی صورتوں سے ہو رہی ہے۔ اور اللہ چونکہ خود ہر چیز کا خالق ہے۔ لہٰذا وہ ان سب طریقوں اور صورتوں کو پوری طرح جانتا ہے۔اور انسان جو ان صورتوں میں کوئی ایک بھی نہیں جانتا اور نہ جان سکتا ہے وہ اپنے خیال اور اپنی محدود عقل کے مطابق ہم پر مثالیں چسپاں کرتا ہے۔