سورة فاطر - آیت 23
إِنْ أَنتَ إِلَّا نَذِيرٌ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
تُو تو صرف ڈرانے والا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
آپ قبروں میں پڑے ہوؤں کو نہیں سنا سکتے: یعنی جس طرح قبروں میں مردہ اشخاص کو کوئی بات نہیں سنائی جا سکتی، اسی طرح جن کے دلوں کو کفر نے موت سے ہمکنار کر دیا ہے۔ اے پیغمبر! آپ انھیں حق کی بات نہیں سنا سکتے۔ مطلب یہ ہوا کہ جس طرح مرنے اور قبر میں دفن ہونے کے بعد مردہ کوئی فائدہ نہیں اُٹھا سکتا۔ اسی طرح کافر و مشرک جن کی قسمت میں بد بختی لکھی ہے۔ دعوت و تبلیغ سے انھیں کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ آپ تو صرف ڈرانے والے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو صرف آگاہ کر دینے والے ہیں۔ آپ کے ذمہ صرف تبلیغ ہے۔ ہدایت و ضلالت من جانب اللہ ہے اور یہ اللہ کے اختیار میں ہے۔