مَّا يَفْتَحِ اللَّهُ لِلنَّاسِ مِن رَّحْمَةٍ فَلَا مُمْسِكَ لَهَا ۖ وَمَا يُمْسِكْ فَلَا مُرْسِلَ لَهُ مِن بَعْدِهِ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
رحمت اللہ کے لوگوں کے لئے کھول (ف 2) دے تو کوئی اس رحمت کا روکنے والا نہیں اور جو بند کردیے تو اس کے بعد اس کا کھولنے والا کوئی نہیں اور وہ زبردست حکمت والا ہے۔
اللہ ہر چیز پر غالب ہے: ان ہی نعمتوں میں سے رسولوں کا آنا اور کتابوں کا نازل ہونا بھی ہے یعنی ہر چیز کا دینے والا بھی وہی ہے اور واپس لینے والا، روک لینے والا بھی وہی۔ اس کے سوا نہ کوئی معطی اور منعم ہے اور نہ مانع و قابض جس طرح فرض نماز کے سلام کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ یہ کلمات پڑھتے تھے: لَا اِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌاَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا یَنْفَعُ ذَالْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔ (مسلم: ۴۷۷، القرآن الحکیم)