سورة الأحزاب - آیت 58

وَالَّذِينَ يُؤْذُونَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ بِغَيْرِ مَا اكْتَسَبُوا فَقَدِ احْتَمَلُوا بُهْتَانًا وَإِثْمًا مُّبِينًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور وہ جو ایماندار مردوں اور ایماندار عورتوں کو بغیر اس کے کہ انہوں نے کوئی (قصور کا) کام کیا ہو ایذا دیتے ہیں ۔ انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ (ف 2) اٹھایا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جب مسلمان عورتیں رفع حاجت کے لیے باہر نکلتیں تو کچھ اوباش لونڈے اور منافق ان سے بیہودہ قسم کی گفتگو اور چھیڑ چھاڑ کرتے۔ اور جب ان سے باز پرس کی جاتی تو کہہ دیتے کہ ہم سمجھے یہ لونڈیاں ہیں۔ پھر کچھ منافق ایسے بھی تھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پیچھے بدگوئی کرتے اور ازواج مطہرات پر بیہودہ قسم کے الزام تراشتے۔ یہ سب قسم کے لوگ تہمت تراش اور بد ترین قسم کے مجرم ہیں۔ (تیسیر القرآن)