سورة الأحزاب - آیت 16

قُل لَّن يَنفَعَكُمُ الْفِرَارُ إِن فَرَرْتُم مِّنَ الْمَوْتِ أَوِ الْقَتْلِ وَإِذًا لَّا تُمَتَّعُونَ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ اگر تم موت یا قتل سے بھاگو گے تو بھاگنا ہرگز تمہارے کام نہ آئیگا اور بھاگ کر بچ بھی گئے ۔ تو تھوڑے ہی دنوں فائدہ اٹھاؤ گے (پھر اخیر مرنا ہے)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

عزت کی موت ذلت کی زندگی سے بہتر ہے: موت کے متعلق چند اٹل حقائق ہیں ایک یہ کہ موت اپنے وقت سے پہلے نہیں آتی۔ کیا یہ ضروری ہے کہ جو لوگ جنگ میں شریک ہوں اور نہایت خلوص سے جنگ کریں وہ سب کے سب شہید ہو جاتے ہیں؟ دوسری حقیقت یہ ہے کہ موت آکے رہے گی اس سے کوئی بچ نہیں سکتا۔ اگر تم جنگ سے فرار کی راہ اختیار کرو گے تو زیادہ سے زیادہ یہی ہو سکتا ہے کہ چند سال مزید جی لو گے آخر تمہیں مرنا ہی ہے۔ اور مر کر ہمارے ہی پاس آنا ہے۔ یہ تو بہرحال نا ممکن ہے کہ موت کی گرفت سے بچ سکو۔ مگر ایسی زندگی پر لعنت ہے۔ جو بد نامی اور ذلت سے گزرے کیونکہ عزت کے ساتھ مرنا، ذلت کے ساتھ جینے سے بہرحال بہتر ہوتا ہے۔ (تیسیر القرآن)