سورة العنكبوت - آیت 33

وَلَمَّا أَن جَاءَتْ رُسُلُنَا لُوطًا سِيءَ بِهِمْ وَضَاقَ بِهِمْ ذَرْعًا وَقَالُوا لَا تَخَفْ وَلَا تَحْزَنْ ۖ إِنَّا مُنَجُّوكَ وَأَهْلَكَ إِلَّا امْرَأَتَكَ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جب ہمارے رسول (بھیجے ہوئے یعنی فرشتے) لوط کے پاس آئے تو وہ ان کو دیکھ کر مغموم ہوا ۔ اور ان کے سبب سے دل تنگ ہوا اور رسول بولے خوف نہ کر غم نہ کھا ۔ ہم تجھے اور تیرے اہل کو نجات دینگے ۔ مگر تیری عورت رہے گی پیچھے رہنے والوں میں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہاں سے رخصت ہو کر یہ فرشتے خوبصورت نوجوان لڑکوں کی صورت میں لوط علیہ السلام کے پاس پہنچے انہیں دیکھتے ہی لوط علیہ السلام شش و پنج میں پڑے گئے۔ اپنی قوم کی عادت بد اور سرکشی کی وجہ سے کہ ان خوبصورت مہمانوں کااگرانہیں علم ہوگیاتووہ ان سے زبردستی بے حیائی کاارتکاب کریں گے، جس سے میری رسوائی ہوگی۔ان خوش شکل مہمانوں کوقوم بدخصلت سے بچانے کی انہیں کوئی تدبیر نہیں سوجھ رہی تھی۔جس کی وجہ سے وہ غمگین اوردل ہی دل میں پریشان تھے۔فرشتوں نے لوط علیہ السلام کی اس پریشانی اورغم وحزن کی کیفیت کودیکھاتوانہیں تسلی دی،اورکہاکہ آپ کوئی خوف اور غم نہ کریں ہم اللہ کی طرف سے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں۔ ہمارا مقصد آپ کو اور آپ کے گھروالوں کو،سوائے آپ کی بیوی کے،نجات دلاناہے۔