سورة القصص - آیت 77

وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الْآخِرَةَ ۖ وَلَا تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا ۖ وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ ۖ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور جو اللہ نے تجھے دیا ہے ۔ اس سے آخرت کا گھرحاصل کر ۔ اور دنیا سے اپنا حصہ فراموش نہ کر اور جیسے اللہ نے تیرے ساتھ نیکی کی ہے تو بھی نیکی کر ۔ اور زمین میں فساد نہ چاہ ۔ بےشک اللہ کو فساد کرنے والے پسند نہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قارون کوحقوق کی ادائیگی کی نصیحت: یعنی تمہاری دولت کابہترین مصرف یہ ہے کہ اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرکے اپنی عاقبت سنوارنے کی کوشش کرو۔ نہ یہ کہ مال کے نشہ میں چور ہو کر دوسروں کو حقیر سمجھنے لگو۔ اس سے خودکھاؤ، پیو،پہنو اور جوبچ جائے اس سے خویش واقارب اوردوسرے لوگوں کی مالی اعانت کرو۔ اللہ کی مخلوق پرتم بھی ایسے ہی احسان کرو جیسے اللہ نے تم پراحسان کیاہے۔اورمخلوق خداکی دعائیں لواوراللہ کے فرمانبرداربن کے رہو۔اپنے مال ودولت کادوسروں پررعب جماناکوئی اچھاکام نہیں۔تمہاری اس دولت میں جودوسروں کاحق ہے اُسے اداکرو۔ مخلوق خداکی ایذارسانی سے بازآجاؤ۔اللہ فسادیوں سے محبت نہیں رکھتا۔