سورة النمل - آیت 80
إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَىٰ وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
تو مردوں کو سنا نہیں سکتا اور نہ بہروں کو پکار سنا سکتا ہے جب وہ پیٹھ پھیر کر بھاگیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا کہ آپ صرف اللہ پر بھروسہ رکھیں اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کافر لوگ جن کے دل مردہ ہوچکے ہیں جو کسی کی بات سن کر فائدہ نہیں اٹھا سکتے یا بہرے ہیں جو سنتے ہیں نہ سمجھتے ہیں اور نہ راہ یاب ہونے والے ہیں گویا کافروں کو مردوں سے تشبیہ دی گئی ہے ۔ جن میں حس ہوتی ہے نہ عقل اور بہروں سے تشبیہ دی، جو وعظ و نصیحت سنتے ہیں نہ دعوت الی اللہ قبول کرتے ہیں ۔ یعنی وہ حق سے مکمل طور پر گریزاں اور متنفر ہیں کیونکہ بہرا آدمی رو در رو بھی کوئی بات سن نہیں پاتا چہ جائیکہ اس وقت سن سکے جب وہ منہ موڑلے اور پیٹھ پھیرے ہوئے ہو۔