سورة النمل - آیت 64

أَمَّن يَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيدُهُ وَمَن يَرْزُقُكُم مِّنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ ۗ أَإِلَٰهٌ مَّعَ اللَّهِ ۚ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

بھلا کون نئے سرے سے پیدا کرتا ہے ۔ پھر اسے دہراتا ہے ، اور کون تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے ۔ کیا اللہ کے سوا اور کوئی معبود ہے یا تو کہہ (ف 2) اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچے ہو

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قدرت کاملہ کاثبوت : اللہ وہ ہے جو اپنی قدرت کاملہ سے مخلوقات کو بے نمونہ پیداکررہاہے۔ پھر انھیں فناکرکے دوبارہ پیداکرے گا، جب تم اسے پہلی دفعہ پیداکرنے پر قادر مان رہے ہو تو دوبارہ کی پیدائش جو اس کے لیے بہت آسان ہے، اس پر قادر کیوں نہیں مانتے ؟ آسمان سے بارش برسانا، زمین سے نباتات اُگانا اور تمہاری روزی کا سامان آسمان و زمین سے پیداکرنا اسی کاکام ہے، جیسے سورئہ طارق میں فرمایا ’’پانی والے آسمان کی اور پھوٹنے والی زمین کی قسم ‘‘اور جیسے ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿یَعْلَمُ مَا یَلِجُ فِی الْاَرْضِ﴾ یعنی اللہ خوب جانتاہے ہر اُس چیز کو جو زمین میں سما جائے اور جو اس سے باہر اُگ آئے اور جو آسمان سے اُترے اور جو اس پر چڑھے۔ پس آسمان سے مینہ برسانے والا، اسے زمین میں ادھر سے ادھر تک پہنچانے والا، اور اس کی وجہ سے طرح طرح کے پھل، پھول،اناج، گھاس پات اُگانے والا وہی ہے جو تمہاری اور تمہارے جانوروں کی روزیاں ہیں ۔ یقیناً یہ تمام چیزیں ایک صاحب عقل کے لیے اللہ کی بڑی نشانیاں ہیں۔ اپنی ان قدرتوں اور اپنے ان گراں بہا احسانوں کو بیان فرما کر فرمایا کہ اللہ کے ساتھ ان کاموں کاکرنے والاکوئی اور بھی ہے، جس کی عبادت کی جائے ؟ اگر تم اللہ کے سوا دوسروں کو معبود ماننے کے دعوے کو دلیل سے ثابت کرسکتے ہو تو دلیل پیش کرو ؟ لیکن چونکہ وہ محض بے دلیل ہیں اس لیے دوسری آیت میں فرمادیاکہ اللہ کے ساتھ جو دوسرے کوبھی پوجے، جس کی دلیل بھی اس کے پاس نہ ہو، وہ یقیناً کافرہے اور نجات سے محروم ہے۔