سورة النمل - آیت 58

وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنذَرِينَ

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

اور ہم نے ان پر ایک مینہ برسایا ۔ سو ان (ف 1) ڈرائے ہواؤں کا مینہ کیا برا تھا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس قوم پرآسمان سے پتھربرسائے گئے جن پران کے نام کندہ تھے۔ ہر ایک پراسی کے نام کاپتھرآیااورایک بھی ان سے بچ نہ سکا،ظالموں سے اللہ کی سزادورنہیں،انہیں ڈرایااوردھمکایاجاچکاتھا۔ تبلیغ رسالت کافی طورپرہوچکی تھی،لیکن انہوں نے جھٹلانے میں اوراپنی بے ایمانی پراُڑنے میں کمی نہیں کی اللہ کے نبی کو تکلفیں پہنچائیں بلکہ انہیں بستی سے نکال دینے کا ارادہ کیا۔ اس وقت اس بدترین بارش نے یعنی سنگ باری نے انہیں فنا کر دیا۔