سورة آل عمران - آیت 29

قُلْ إِن تُخْفُوا مَا فِي صُدُورِكُمْ أَوْ تُبْدُوهُ يَعْلَمْهُ اللَّهُ ۗ وَيَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَاللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ کہ جو تمہارے دلوں میں ہے خواہ اسے چھپاؤ یا ظاہر کرو ، اللہ اسے خوب جانتا ہے اور جو کچھ زمین وآسمان میں ہے وہ اسے بھی جانتا ہے ، اور اللہ ہر شے پر قادر ہے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ آیت دراصل پچھلی آیت ہی کی تفسیر ہے۔ یعنی اے مسلمانوں اگر تم کفر کی محبت کو دل میں جگہ دو گے یا کافروں سے محبت کا برتا ؤ رکھو گے تو اس کی قدرت تو اتنی وسیع ہے کہ وہ تو زمین و آسمان کی چھپی ہوئی چیزوں کو بھی جانتا ہے۔تو پھر تمہارے دلوں میں چھپی ہوئی باتوں کو کیسے نہیں جان سکتا۔ انسان غلطی چھپاتا ہے اور اللہ کا علم وسیع ہے وہ سب کچھ جانتا ہے لہٰذا تم اس کی دی ہوئی رعایت سے اسی قدر فائدہ اٹھا ؤ جس کے بغیر کوئی چارہ کار نظر نہ آرہا ہو۔ ورنہ یاد رکھو وہ بڑی قدرت والا ہے۔ وہ تمہیں دنیا میں سزا دے كر، ذلیل و رسوا کرسکتا ہے پھر آخرت کے عذاب سے بھی نہ بچ سکو گے۔