سورة الشعراء - آیت 44
فَأَلْقَوْا حِبَالَهُمْ وَعِصِيَّهُمْ وَقَالُوا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ إِنَّا لَنَحْنُ الْغَالِبُونَ
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اس پر انہوں نے اپنی لاٹھیاں اور رسیاں ڈالیں اور بولے فرعون کے اقبال کی قسم بےشک ہم ہی غالب ہیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
چنانچہ ان جادوگروں کو اپنی کامیابی اور برتری کا بڑا یقین تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو تسلی دی کہ ’’گھبرانے کی ضرورت نہیں ذرا اپنی لاٹھی زمین پر پھینکو پھر دیکھو۔ جادوگروں نے کچھ رسیاں اور اپنی لاٹھیاں پھینکیں جو لوگوں کو جیتے جاگتے متحرک سانپ نظر آنے لگے ان کی تعداد بھی اتنی زیادہ تھی کہ سارا میدان ایسے سانپوں سے بھر گیا تھا۔ جس سے سارا منظر وحشت زدہ ہونے لگا۔