سورة الشعراء - آیت 34

قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُ إِنَّ هَٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

فرعون (ف 1) نے اپنے گرد کے سرداروں سے کہا ۔ یہ کوئی (بڑا ہی) دانا جادوگر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

فرعون کی عیاری: فرعون اگرچہ خود بھی ان نشانیوں سے متاثر ہو چکا تھا تاہم اس نے درباریوں کے ذہن سے یہ اثر زائل کرنے کے لیے یوں کہہ دیا کہ یہ تو بہت بڑا جادوگر معلوم ہوتا ہے اور چاہتا ہے کہ تمہیں اس طرح مرعوب اور دہشت زدہ کر کے تمہیں تمہارے ملک سے نکال دے اور خود اس ملک پر قبضہ جما لے۔ اب بتاؤ تمہاری کیا رائے ہے؟ یعنی اس کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے۔