سورة النور - آیت 54

قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْهِ مَا حُمِّلَ وَعَلَيْكُم مَّا حُمِّلْتُمْ ۖ وَإِن تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا ۚ وَمَا عَلَى الرَّسُولِ إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

تو کہہ اللہ اور رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تابعداری کرو ، پھر اگر تم منہ موڑو گے تو رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وہی ذمہ ہے تو اس پر لادا گیا اور تمہارا وہ ذمہ ہے جو تم پر لادا گیا اور اگر اس کی فرمانبرداری کرو گے تو ہدایت پاؤ گے اور رسول کا ذمہ صرف کھول کر پہنچانا ہے (ف ١) ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی رسول اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند ہے، اور تم اپنی ذمہ داری کے۔ رسول کی ذمہ داری اتنی ہی ہے کہ وہ تمہیں اللہ کا پیغام پہنچا دے۔ اور وہ اس نے پوری کر دی۔ اور تمہارے ذمہ یہ بات ہے کہ تم اس کی بات سنو اور اس کی اطاعت کرو، جس میں تم پس و پیش کر رہے ہو۔ اور نری قسمیں کھا کھا کر ہی آئندہ کے لیے اطاعت کا یقین دلانا چاہ رہے ہو۔ لیکن یاد رکھو اگر اس کے احکام کی تعمیل کرو گے تو اسی میں تمہارا بھلا ہے۔ ہدایت صرف اطاعت رسول میں ہے، اس لیے کہ اس صراط مستقیم کا داعی وہی ہے جو صراط مستقیم اس اللہ تک پہنچاتی ہے جس کی سلطنت تمام زمین وآسمان میں ہے اور اگر ایسا نہ کرو گے تو اس میں رسول کا کچھ نقصان نہیں۔ تمہاری خباثتوں کا خمیازہ تمہیں ہی بھگتنا پڑے گا۔