فَإِن لَّمْ تَجِدُوا فِيهَا أَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوهَا حَتَّىٰ يُؤْذَنَ لَكُمْ ۖ وَإِن قِيلَ لَكُمُ ارْجِعُوا فَارْجِعُوا ۖ هُوَ أَزْكَىٰ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ
پھر اگر تم اس گھر میں کوئی آدمی نہ پاؤ ، تو جب تک تمہیں اجازت نہ ملے ، اس کے اندر داخل نہ ہو ، اور جو تمہیں کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس چلے جایا کرو اس میں تمہارے لئے خوب ستھرائی ہے اور جو تم کرتے ہو ، اللہ جانتا ہے ۔
یعنی جب گھر والوں میں سے کوئی شخص بھی گھر میں موجود نہ ہو تو اس وقت ہرگز کسی دوسرے کے گھر میں داخل نہ ہونا چاہیے۔ کیونکہ یہ دوسرے کی مِلک میں تصرف کرنا ہے جو ناجائز ہے۔ مالک مکان کو حق ہے اگر وہ چاہے تو اجازت دے اور چاہے تو روک دے۔ اگر تمہیں کہا جائے کہ لوٹ جاؤ تو تمہیں واپس چلے جانا چاہیے۔ اس میں برا ماننے کی کوئی بات نہیں۔ بلکہ یہ تو بڑا ہی پیارا طریقہ ہے۔