سورة الحج - آیت 62

ذَٰلِكَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَأَنَّ مَا يَدْعُونَ مِن دُونِهِ هُوَ الْبَاطِلُ وَأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْعَلِيُّ الْكَبِيرُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

یہ اس لئے ہے کہ اللہ وہی حق ہے اور اس کے سوا جسے وہ پکارتے ہیں وہ باطل ہے ، اور اللہ بلند مرتبہ بڑا ہے ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس پر کوئی حاکم نہیں: پھر جو ہستی کائنات میں اتنا تصرف کرنے پر قدرت رکھتی ہے۔ تمام ظاہری وباطنی اسباب اور ان کے نتائج پر اللہ اکیلے کا کنٹرول ہے، اللہ کا دین حق ہے، اس کی عبادت حق ہے، اس کے وعدے حق ہیں، اس کا اپنے اولیاء کی ان کے دشمنوں کے مقابلے میں مدد کرنا حق ہے۔ وہ اللہ عزوجل اپنی ذات میں، اپنے افعال میں اور اپنی صفات میں حق ہے تو پھر حق بات یہی ہے کہ اپنی حاجات کے لیے اکیلے اللہ ہی کو پکارا جائے اور جو لوگ ایسے قدرتوں والے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو پکارتے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔ کیونکہ وہی سب سے بڑی قوت والا اور سب سے بڑا ہے۔