سورة الحج - آیت 16

وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَأَنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَن يُرِيدُ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور ہم (ف ٢) ۔ نے یہ قرآن کھلی نشانیاں اتارا ہے ، اور لئے اتارا ہے کہ بیشک اللہ جسے چاہے ہدایت کرے ، ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اس قرآن کو ہم نے اُتارا ہے جس کی آیتیں الفاظ اور معنی کے لحاظ سے بہت ہی واضح ہیں اللہ کی طرف سے اپنے بندوں پر یہ حجت ہے۔ ہدایت و گمراہی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ ہر شخض کو ہدایت نصیب نہیں ہوتی مگر اُسے ہی نصیب ہوتی ہے۔ جس کے متعلق اللہ کی مشیت ہو اور مشیت الٰہی صرف انھیں نصیب ہوتی ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرنے کا اردہ رکھتے ہوں۔ ضدی، ہٹ دھرم، متکبر اور نا فرمان قسم کے لوگوں کو نہ اللہ کی مشیت نصیب ہوتی ہے اور نہ اللہ کا قانون ہی ہے کہ وہ جبراً کسی کو ہدایت دیں۔