سورة الأنبياء - آیت 109

فَإِن تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنتُكُمْ عَلَىٰ سَوَاءٍ ۖ وَإِنْ أَدْرِي أَقَرِيبٌ أَم بَعِيدٌ مَّا تُوعَدُونَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر اگر وہ منہ موڑیں تو کہہ کہ تم سب کو یکساں طور پر خبر دے چکا اور میں نہیں جانتا کہ جو وعدہ تم سے کیا گیا ہے وہ نزدیک ہے یا دور (ف ٣) ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ اپنے نبی برحق کو حکم دیتا ہے کہ آپ مشرکوں سے کہہ دیں کہ میری جانب یہی وحی کی جاتی ہے کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے۔ تم سب بھی اسے تسلیم کر لو۔ اور چاہے تو انکار کر دو انکار کی صورت میں تم پر عذاب ضرور آئے گا لیکن میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ عذاب کب آئے گا؟ جلد آئے گا یا دیر سے آئے گا کیونکہ میں عالم الغیب نہیں ہوں ظاہر اور باطن کا عالم اللہ ہی ہے۔ جو تم چھپا کر کرو یا ظاہر کرو اسے سب علم ہے۔ چھوٹا، بڑا کھلا چھپا ہر قسم کا عمل سب کچھ وہ جانتا ہے۔