سورة الأنبياء - آیت 78

وَدَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ إِذْ يَحْكُمَانِ فِي الْحَرْثِ إِذْ نَفَشَتْ فِيهِ غَنَمُ الْقَوْمِ وَكُنَّا لِحُكْمِهِمْ شَاهِدِينَ

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

اور داؤد (علیہ السلام) اور سلیمان (علیہ السلام) کو یاد کر جب وہ دونوں کھیت کا جھگڑا فیصل کرتے تھے جب اس میں رات کے وقت ایک قوم کی بکریاں چر گئی تھیں ، اور ہم ان کا فیصلہ دیکھ کررہے تھے (ف ١) ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت میں ’’نفش‘‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ جس کے معنی رات کے وقت بکریوں کا بغیر چرواہے کے چرنے کے لیے منتشر ہونا ہے۔ (مفردات القرآن) مفسرین نے یہ قصہ اس طرح بیان کیا ہے کہ ایک شخص کی بکریاں دوسرے شخص کے کھیت میں رات کو جاگُھسیں اور اس کی کھیتی چَر گئیں۔ حضرت داؤد علیہ السلام نے جو پیغمبر ہونے کے ساتھ ساتھ حکمران بھی تھے، اس بات کا یہ فیصلہ دیاکہ بکریاں کھیت والا لے لے تاکہ اس کے نقصان کی تلافی ہو جائے اور اس دور میں شرعی قاعدہ درج ذیل حدیث میں ہے۔ سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی اونٹنی ایک باغ میں گھس گئی اور اسے خراب کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ فرمایا کہ دن کو باغوں کی نگرانی باغ والوں کے ذمہ ہے اور رات کو جو مویشی خراب کریں تو ان کے مالک ان کا ہرجانہ دیں۔ (مسند احمد: ۵/ ۴۳۵، ابو داؤد: ۳۵۹۶، ابن ماجہ: ۲۳۳۲)