سورة مريم - آیت 83

أَلَمْ تَرَ أَنَّا أَرْسَلْنَا الشَّيَاطِينَ عَلَى الْكَافِرِينَ تَؤُزُّهُمْ أَزًّا

ترجمہ سراج البیان - مستفاد از ترجمتین شاہ عبدالقادر دھلوی/شاہ رفیع الدین دھلوی

کیا تونے نہ دیکھا کہ ہم نے کافروں پر شیطان چھوڑ رکھے ہیں جو انہیں ابھار کر خوب اچھالتے ہیں ؟۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جو لوگ شیطان کے فریب میں آجاتے ہیں تو پھر انھیں اپنی انگلیوں پر نچاتے رہتے ہیں اس طرح ان کی گمراہی میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ وہ جو کام کرتے ہیں سرکشی او رنافرمانی کا ہی کرتے ہیں اور ہم یہ سب ان کے نامہ اعمال میں محفوظ کرتے جا رہے ہیں، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے بارے میں جلدی نہ کریں ہم ان کے سال، مہینے اوردن شمار کرتے جا رہے ہیں ان کے سانس بھی ہمارے گنے ہوئے ہیں مقررہ وقت پورا ہوتے ہی عذاب الٰہی کے مستحق ہو جائیں گے میں اور عذاب میں پھنس جائیں گے۔