سورة مريم - آیت 29
فَأَشَارَتْ إِلَيْهِ ۖ قَالُوا كَيْفَ نُكَلِّمُ مَن كَانَ فِي الْمَهْدِ صَبِيًّا
ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی
اس پر مریم علیہا السلام نے لڑکے کی طرف اشارہ کیا وہ بولے ہم اس سے جو گہوارہ میں بچہ ہے کیونکر کلام کریں ۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سیدہ مریم علیہا السلام نے فرشتہ کی ہدایت کے مطابق ان کی کڑوی کسیلی باتوں میں سے کسی کا جواب نہ دیا۔ بلکہ اس نومولود بچے کی طرف اشارہ کر دیا کہ یہ خود جواب دے گا۔ اس بات پر لوگ اور زیادہ برہم ہوئے اور کہنے لگے ایک تو خود مجرم ہو دوسرے ہمارے مذاق اُڑاتی ہو۔ یہ بچہ جو ابھی پیدا ہوا ہے۔ بھلا ان باتوں کا کیا جواب دے سکتا ہے۔