سورة الكهف - آیت 11

فَضَرَبْنَا عَلَىٰ آذَانِهِمْ فِي الْكَهْفِ سِنِينَ عَدَدًا

ترجمہ سراج البیان - مولانا حنیف ندوی

پھر ہم نے انہیں غار میں چند برس سلا دیا ۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

دعا کی قبولیت اور طویل مدت کے لیے نیند: یہ لوگ غار میں داخل تو اس نیت سے ہوئے تھے کہ گاہے گاہے ان میں سے ایک شخص بھیس بدل کر اشیائے خوردنی لایا کرے گا تاکہ لوگوں میں ان کے بارے میں کیا چرچا ہو رہا ہے اس کا بھی علم ہو جائے مگر ہوا یہ کہ جب یہ لوگ اللہ سے دعا کرتے ہوئے غار میں داخل ہوئے اور آرام کرنے کی خاطر وہاں لیٹ گئے تو اللہ نے ان پر ایک مدت طویل کے لیے نیند طاری کر دی اور ان کے کانوں پر یوں تھپکی دی جیسے ماں بچے کو تھپک تھپک کر سُلاتی ہے۔ چنانچہ وہ سالہا سال تک اسی طرح پڑے سوئے رہے یہ ان کی دعا کی قبولیت کا نتیجہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے انھیں طویل مدت تک سُلا کر حکومت کے ظلم اور تشدد سے انھیں نجات دلائی۔