وَبِالْحَقِّ أَنزَلْنَاهُ وَبِالْحَقِّ نَزَلَ ۗ وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا مُبَشِّرًا وَنَذِيرًا
اور ہم نے سچ کے ساتھ اسے نازل کیا اور وہ سچ کے ساتھ نازل ہوا اور ہم نے تجھے (اے محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم) صرف مژدہ سنانے اور ڈرانے کیلئے بھیجا ہے ،
قرآن حق کے ساتھ نازل ہوا ہے یعنی جن مقاصد کی خاطر ہم نے یہ قرآن جس حق و صداقت کے ساتھ نازل کیا تھا بعینہ اسی حق و صداقت کے ساتھ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل تک پہنچ گیا ہے۔ اس میں کسی طرح کی کمی بیشی نہیں ہوئی نہ اس راہ میں باطل کی کوئی آمیزش ہوئی نہ اس میں سے کچھ کلام نازل ہونے سے رہ ہی گیا ہے جو کچھ رسول پر نازل ہوا وہ بعینہ وہی کچھ تھا جو ہم نے نازل کیا تھا۔ اور اب رسول کا کام یہ ہے کہ جو کچھ نازل ہوا ہے۔ اسے لوگوں تک پہنچا دے، اللہ کے فرمانبرداروں کے لیے اس کلام میں جو بشارتیں ہیں ان سے انھیں مطلع کردے۔ اور سرکشوں کے لیے جو جو عذاب مذکور ہیں ان کے ذریعے نافرمانوں کو ڈرائے اور انھیں متنبہ کردے۔